میرے کملی والے ﷺ کی شان ہی نرالی ہے
دو جہان کے داتا ﷺ ہیں سارا جگ سوالی ہے

خلد جس کو کہتے ہیں میری دیکھی بھالی ہے
سبز سبز گنبد ہے اور سنہری جالی ہے

چاند کی طرح ان کو ہم کہیں تو مجرم ہیں
کیونکہ ان کی چوکھٹ پر چاند خود سوالی ہے

چھاوؔں مہکی مہکی ہے دھوپ ٹھندی ٹھندی ہے
شہرِ مصطفیٰ ﷺ تری ہر بات ہی نرالی ہے

وہ بلال حبشی ہوں یا اویس قرنی ہوں
ان ﷺ پہ مرنے والوں کی ہر ادا نرالی ہے

ہر طرف مدینے میں بھیڑ ہے فقیروں کی
ایک ﷺ دینے والا ہے کُل جہاں سوالی ہے

ہم گناہ گاروں کو رب سے بخشوالیں گے

image